ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / دہلی حکومت نے 2 ہزار سی سی اور اس سے زیادہ کی ڈیزل گاڑیوں کا رجسٹریشن دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا

دہلی حکومت نے 2 ہزار سی سی اور اس سے زیادہ کی ڈیزل گاڑیوں کا رجسٹریشن دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا

Sun, 04 Sep 2016 20:01:36  SO Admin   S.O. News Service

 

نئی دہلی، 4 ؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )دہلی حکومت نے دو ہزار سی سی اور اس سے زیادہ کی صلاحیت کے انجن والی ڈیزل کار اور ایس یو وی کا رجسٹریشن گاڑی کے ایکس شوروم قیمت کی ایک فی صد رقم گرین ٹیکس کے طور پر جمع کرنے کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس سے پہلے، سپریم کورٹ نے 12؍اگست کو دو ہزار سی سی اور اس سے زیادہ کی صلاحیت کے انجن والی ڈیزل گاڑیوں اور ایس یو وی کے رجسٹریشن پر لگی پابندی کا حکم واپس لے لیا تھا اور گاڑی کی قیمت کی ایک فی صد رقم گاڑی بنانے والے ، ڈیلر یا سب ڈیلر کی طرف سے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے پاس جمع کرنے پر رجسٹریشن کی اجازت دی تھی۔گزشتہ ہفتے جاری حکم میں دہلی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے سبھی علاقائی ٹرانسپورٹ حکام کو دارالحکومت میں ان گاڑیوں کے رجسٹریشن کی ہدایت دی تھی۔ہدایت میں کہا گیا کہ سبھی رجسٹریشن اتھارٹی ، موٹر لائسنسنگ افسران کو مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے پاس ایکس شوروم قیمت کی ایک فی صد رقم ماحولیاتی تحفظ فیس کے طور پر جمع کرنے کے ثبوت پیش کرنے پر دو ہزار سی سی اور اس سے زیادہ کی صلاحیت کے انجن والی ڈیزل گاڑیوں، ایس یو وی کے رجسٹریشن کی ہدایت دی جاتی ہے۔محکمہ ٹرانسپورٹ کی ہدایت کے بعد، مرسڈیز بینز ، ٹویوٹا، بی ایم ڈبلیو، او ڈی اور عالیشان کاروں اور ایس یو وی کے دوسر ے مینوفیکچرر دو ہزار سی سی اور اس سے زیادہ کے انجن کی صلاحیت والی گاڑیاں فروخت کر سکیں گے۔ایک سینئر سرکاری افسر نے کہا کہ خریدداروں کو گاڑی کی قیمت کی ایک فی صد رقم ماحولیاتی تحفظ فیس کے طور پر ڈیلر کے پاس جمع کرانی ہوگی جو یہ رقم آلودگی کم کرنے کی کوششوں کے لیے آلودگی کنٹرول بورڈ کے پاس جمع کرائیں گے۔اس سال اگست میں سپریم کورٹ نے ان گاڑیوں کے رجسٹریشن پر لگی روک ہٹا لی تھی۔عدالت نے مرسڈیز، ٹویوٹا اور اس کے ڈیلروں اور’ سوسائٹی آف انڈین آٹوموبال مینوفیکچررس ‘کے ان حلف ناموں کو ریکارڈ میں لیا تھا جس میں گاڑیوں کے قیمت کی ایک فی صد رقم رجسٹریشن سے پہلے ماحولیاتی تحفظ فیس کے طور پر جمع کرنے کی تجویز تھی۔

Share: